جب بھی وہ پاس ہوتا ہے
مجال کے دل اداس ہوتا ہے
نظروں میں بس اس کا جمال ہوتا ہے
صرف اس کا ہی ہر طرف خیال ہوتا ہے
دلِ ناشاد بھی خوب شاد ہوتا ہے
بعدِ رخصت اس کا مسکراتے رہنا ہی یاد ہوتا ہے
یہ کمال جانے کیسے بار بار ہوتا ہے
ہر وعدے کا اس کے دل کو اعتبار ہوتا ہے
خان دل کو سنبھالو شاید یہی پیار ہوتا ہے