بکھر رہی ہے روشنی شاید یہیں کہیں ہے وہ ہے رقص میں یہ زندگی شاید یہیں کہیں ہے وہ جمال و حسن و نازکی تیری سرشت ہی نہیں ٹھہر زرا اے چاندنی شاید یہیں کہیں ہے وہ