شب قربت غم ھجراں کے جب امکان دیکھیں گے
محبت میں زیادہ کس کو ھے نقصان دیکھیں گے
سمندر موجزن ھے اور صحرا پیاس میں ڈوبا
ملیں گے جب بھی دونوں اک نیا طوفان دیکھیں گے
بگولے دشت کے جب بھی سمندر پر چلیں گے تب
سفینے بیچ پانی میں چھپے ہیجان دیکھیں گے
جگر کے خون سے سینچا محبت کا شجر میں نے
زمیں کی کوکھ میں ایسا کھاں انسان دیکھیں گے
مسافر ڈھونڈ لیں گے منزلیں اپنی سھولت سے
کوئی جگنو کسی جنگل کا جب دربان دیکھیں گے