شب ڈھلی چاند بھی نکلے تو سہی
Poet: mohsin naqvi By: aamir baig, rawalpindiشب ڈھلی چا ند بھی نکلے تو سہی
درد جو دل میں ہے چمکے تو سہی
ہم وہیں پر بسا لیں خود کو
وہ کبھی راہ میں روکے تو سہی
وہ قیامت ھو ستارہ ھو کہ دل
کچھ نہ کچھ ہجر میں ٹوٹ تو سہی
دل اسی وقت سنبھل جائے گا
دل کا احوال وہ پوچھے تو سہی
سب سے ہٹ کے منانا ھے اسے
ھم سے اک بار وہ روٹھے تو سہی
اسکی راہ میں آنکھیں بچھا دوں
میری بستی سے وہ گزرے تو سہی
اسکے سب جھوٹ بھی سچ ہیں محسن
شرط اتنی ہے وہ بولے تو سہی
More Love / Romantic Poetry






