شراب عشق

Poet: Fida Sherazi By: Fida Sherazi, islamabad

شراب عشق پلاؤ بڑا اندھیرا ہے
نظر نظر سے ملاؤ بڑا اندھیرا ہے

بس ایک لمس کی حدت سے روشنی پھیلے
تم اپنا ہاتھ بڑھاؤ بڑا اندھیرا ہے

کہاں سے دامن صحرا میں آفتاب اُترے
ذرا سی زلف ہٹاؤ بڑا اندھیرا ہے

نگاہ یار سے پیہم جو مئے چھلکتی ہے
اُسی سے جام بناؤ بڑا اندھیرا ہے

پیامبر کی زبانی پیام کیا دیتے
ہمیں نہ اور رلاؤ بڑا اندھیرا ہے

جلا کے اپنے ہی ہاتھوں سے خاک کر ڈالا
نہ دل کی راکھ اُڑاؤ بڑا اندھیرا ہے

تمہیں جو میری طلب ہی نہیں تو جان فدا
مجھے بھی تم نہ ستاؤ بڑا اندھیرا ہے

Rate it:
Views: 1204
09 Jun, 2010