Add Poetry

شربت الفت

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 کوئی نام کا اس کے پیام دے گیا
کہا ھے کسی نے سلام کہہ گیا

شکر ھے خدا کا اسے یاد تو آئے
وگرنہ ہم یہ سمجھے ابہام دے گیا

یہ کیسی محبت کہ دور ھے ہمسے؟
کیوں فاصلوں کو مجبوری کا نام دے گیا؟

دل اسکی یاد میں تڑپتا ھے صبح شام
اچھا کمبخت دل کو اپنے کام دے گیا

ساتھ اپنے کیا چلتا وہ دور تلک
بس تھوڑی دور ساتھ کل تمام دے گیا

ہم نے مانگا تھا اسد شربت الفت
اور وہ ظالم زہر کا ہمکو جام دے گیا

Rate it:
Views: 199
06 Sep, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets