جام لے کر قریب آئو تو کوئی
شربت عشق ھے پلائو تو کوئی
یہ خماری کیسی ھے اور نشہ کیسا؟
اپنے دل کو ہوش مین لائو تو کوئی
یار کے غم نے ہمین مار رکھا ھے
تسلی دو کوئی دل کو درد بٹائو تو کوئی
شب ظلمت ھے اور ادھر دل تنہا
ساتھ دو تو کوئی رات بتائو تو کوئی
یار سے توقع ھے اسد الفت کی
ھے امید کل یہی بر لائو تو کوئی