میرے رستے سے وہ جاتے
خاموشی سے ہلچل کرتے
شرمیلے نیناں بھولے سے
ہم کو کتنا پاگل کرتے
انجانے سے ساتھی تجھ پر
ہم دل جاں سے کتنا مرتے
تکتے تکتے چہرہ تیرا
نظروں ہم بھرتے تھکتے
ساکن پل ہوجاتا جب وہ
مڑ کر دیکھے چلتے چلتے
بینا اپنے کرتے وہ جب
چاہت کی ہم باتیں کرتے