شعر لکھنے میں مہارت کی ہے
شاعری سے ہی محبت کی ہے
تم نے مجھ کو بلا لیا ہوتا
تم نے کیوں آنے کی زحمت کی ہے
میری تاراج تمہیں بس سوجھی
میں نے تو تیری حفاظت کی ہے
اس لیے ہی یہ طنابیں کھینچی
خود ہی اپنی تو رزانت کی ہے
بے وفا کہہ نہیں ہم کو سکتے
پیار کرکے ہی رفاقت کی ہے
اپنی دولت کو لٹانے میں ہی
یار ہم نے تو سخاوت کی ہے
اس لیے دوست زیادہ ہیں مرے
میں نے شہزاد رفاقت کی ہے