شفق کا رنگ ، گلو ں کا نکھار بھی تیرا
سمن، گلاب، چمن، کوہسار بھی تیرا
محض اِن چاند ستاروں کا رنگ روپ نہیں
اِس کا ئنات کا سولہ سنگار بھی تیرا
اے میرے ہمسفر یہ شہر یہ گلی ہی نہیں
مرِی حیات کا ہر لالہ زار بھی تیرا
اگرچہ ہیں مرِے ارمان خون خون تو کیا
یہ زخم زخم دلِ بیقرا ر بھی تیرا