شمح جی کھول کے روشنی پھیلا آج تیرے پروانوں کی عید ہے
وہ آیا بےحجاب محفل میں سب دیوانوں کی عید ہے
ساقیا تو پیلا آج مہ کی سبلائیں دل کھول کر
جھوم اٹھے سارا جہاں آج مستانوں کی عید ہے
رنگ لائے گی حنا جب ہم بوسا دیں گے ہاتھوں پے
آج مل گلے لیے مزے آج جوانوں کی عید ہے