شوخ کے بچپنے کا کیا کہئے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

صبح کو سوچنے کا کیا کہئے
رات بھر جاگنے کا کیا کہئے

توڑتا ہے کھلونا جان کے دل
شوخ کے بچپنے کا کیا کہئے

حسن کی ساری اداؤں کا گواہ
اک سفر آئینے کا کیا کہئے

ڈوبنا بحر میں بھی خوب مگر
عشق میں ڈوبنے کا کیا کہئے

کھلتی ہی جا رہی ہیں تعبیریں
خواب سے الجھنے کا کیا کہئے

چاند بھی دیکھ لیا ہے لیکن
آپکو دیکھنے کا کیا کہئے

گرتے گرتے ہوئے سنبھلتے ہوئے
ہاتھ اک تھامنے کا کیا کہئے

روٹھ جاتی ہے جیسے سب خدائی
پیار کے روٹھنے کا کیا کہئے

کتنے آتش فشاں خوابیدہ ہیں
شعر کے حوصلے کا کیا کہئے

Rate it:
Views: 405
14 Oct, 2012
More Love / Romantic Poetry