شوق جنوں

Poet: Syed Skhawat Ali Johar By: Bakhtiar Nasir, Lahore

بارش اگرچہ شور زیادہ مچائے گی
کانوں میں پھر بھی وہ مدھر آواز آئےگی

اے برق میرے گھر کو تو جب بھی جلائے گی
ہاتھوں میں میرے خون کی مہندی رچائے گی

یہ سب خیال و خواب کی باتیں ہیں آج بھی
مفلس کے گھر میں خوشیوں کی بارات آئے گی

شوق جنوں میں دیکھئے' ایسا بھی ہوگا حال
لکھ لکھ کےمیرا نام وہ خود ہی مٹائے گی

میں نے تو اس کے بارے میں سوچا نہ تا کبھی
وہ اپنے قول و فعل کو ایسا نبھائے گی

لاپروا میری ذات سے کب تک رہے گی وہ
ناراض گر کرے گی' تو خود ہی منائے گی

جو ہر وہ نازنین ہے فطرت میں باکمال
سنتے ہیں انگلیوں پہ وہ تجھ کو نچائے گی

Rate it:
Views: 529
30 Mar, 2013