شہر جاناں

Poet: ہشام معراج By: Hashaam Meraj, Lahore

یہ میرے عشق کی مہک یونہی آوارہ نہیں
اب کہ کچھ فاصلے پر ہے تیرا شہر جاناں

یہ باغ نما صحرا یہ گلاب سے خار
کس قدر دلکش ہے تیرا شہر جاناں

رہا مسافر سفر میں اک عرصہ تک
سب شہروں سے جدا ہے تیرا شہر جاناں

نوحہ کناں ہوگی چشم بطوطا اب تلک
کہ دیکھ سکی نہ حیات میں تیرا شہر جاناں

کچھ رسائی آسان نہیں تجھ تک
کیٔ محافظوں سے لدا ہے تیرا شہر جاناں

یہ وجد ہے صرف تیرے حسن کا اس پر
کہ حسین چہروں سے اٹا ہے تیرا شہر جاناں

رات اک کوچے میں قیام کیا تو معلوم ہوا
کسی اور ہی چاند سے چمکتا ہے تیرا شہر جاناں

تجھ سے وابستہ کیے ہوئے ہے ہشام امید ٹھہراؤ کی
واقف نہیں ہے تیری وفا سے ابھی تیرا شہر جاناں

Rate it:
Views: 2
19 Jul, 2025
More Love / Romantic Poetry