شہر دل میں ہر کسی کو بسایا نہیں کرتے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

شہر دل میں ہر کسی کو بسایا نہیں کرتے
بنا اجازت کسی کہ دل میں جایا نہیں کرتے

ابھی موسم بہار کی چھاؤں کہ مزے لیےجا
پت جھڑ میں تو شجر کبھی سایہ نہیں کرتے

میرا دل توڑنے والے اسے اپنے ساتھ لیتا جا
ٹوٹے ہوئے دل کسی کہ کام آیا نہیں کرتے

دوستی میں اپنا ایک بڑا انوکھا اصول ہے
ایک بار آزمائےہوئےکودوبارہ آزمایانہیں کرتے

جو روزی کی تلاش میں ہجرت کرلیتےہیں
پھر وہ پردیسی جلد لوٹ آیا نہیں کرتے

Rate it:
Views: 810
14 Jan, 2014