بات کرنے سے ہمیں عار نہیں
پاس گو جبۂ و دستار نہیں
ہم جنوں پیشہ ہیں فنکار نہیں
جیب و دامن ہمیں درکار نہیں
ہم سے نفرت کا بھی اظہار نہیں
اتنی زحمت میرے سرکار نہیں
آپ اور پرسشِ احوال کریں
ہم میں یہ جرأتِ گفتار نہیں
ہم قتیلِ نگہہِ یار ہیں پر
ہم اسیرِ لب و رخسار نہیں
حیف صد حیف ہے محرومی پر
آپ گر صاحبِ کردار نہیں
فیصلؔ ِ خستہ ہے سرگرمِ سخن
شاعری اب اسے دشوار نہیں