صبح ہوتی ہے اور شام ہوتی ہے

Poet: By: Khlalid Pervez, Pasrur Saukin Wind

صبح ہوتی ہے اور شام ہوتی ہے
ہر گھڑی محبت کے نام ہوتی ہے

نہیں محنت کا ذوق ہے تابندہ آوارگی
قہقوں کی انجمن سرِبام ہوتی ہے

تھک جاتا ہے پڑھتے علم کی کتاب
لیکن مہہ کشی پھر بھی سرعام ہوتی ہے

رکھا نہیں جاتا اچھی بات کا بھرم
چمن میں نکھری ہر کلی خام ہوتی ہے

نئے دور کے نئے نئے اجالوں میں
اب شمع کی روشنی ناکام ہوتی ہے

بدل گئے زمانے کے رسم و رواج
وفا نہیں ہے خالد مگر بدنام ہوتی ہے

Rate it:
Views: 798
01 Dec, 2008