تمہی نے ہم کو سنایا نہ اپنا دکھ ورنہ دعا وہ کرتے کہ ہم آسما ں ہلا دیتے وہ تیرا غم تھا کہ تاثیر میرے لہجے کی کہ جس کو حال سناتے اسے رلا دیتے تمہیں بھلانا ہی اول تو دسترس میں نہیں جو اختیار بھی ہوتا تو کیا بھلا دیتے