دل کو چاھت کا اپنی صلہ دے دو
وفا کا بدلہ ہمیں کوئی وفا دے دو
ہم نہیں مانگتے کچھ اور تم سے
در کے سگ سا کوئی درجا دے دو
کہاں پھریں دربدر غم کے مارے؟
دل کے کونے میں کہیں جگہ دے دو
پیار کا سفینہ ڈوبنے سے بیشتر
ھے التجا کوئی نا خدا دے دو
پھر سے جی اٹھے اپنی زندگی
جینے کا کوئی مقصد وجہ دے دو
فقیر کو خالی ہاتھ اسد نہیں لوٹاتے
اور کچھ نہ سہی چلو صدقہ دے دو