Add Poetry

صدیوں سے دہرائے جاتے ہوئے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri


صدیوں سے دہرائے جاتے ہوئے
شیریں، نازک لب بھی پڑھتے ہوئے

اردو داں نہ بھولیں ان کی خدمت
الفاظوں سے من میں چھاتے ہوئے

فارس بھی، عربی کے بھی وہ ماہر
ہر فن سے لوہا منواتے ہوئے

زندہ ہے گویا جیسے یادوں سے
دائم ہی سانسوں میں بستے ہوئے

عرصہ بیتا، لیکن دل یہ ناصر
غالب کے مصرعہ، پر رٹتے ہوئے

Rate it:
Views: 236
29 Dec, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets