تیرے شہر کی کیسی ہوا ہوگئی ہے
اب صرصر کی مانند صبا ہوگئی ہے
اس نے ہماری عیادت کچھ یوں کی
کہ اس کی دعا ہی شفا ہو گئی ہے
کسی سےکیا وعدہ جب وفا نا ہوسکا
تو یوں لگا کوئی نمازقضا ہوگئی ہے
اس کےلیےجب کوئی نظم لکھتا ہوں
تو لگتا ہےرسم محبت ادا ہوگئی ہے
تیرے بارے ہی سوچتا رہتا ہوں
دیکھ اصغرکی حالت کیا ہو گئی ہے