یہ دل اور جسم و جاں ہے
صرف تمہارے لیے
میری نس نس میں خوں رواں ہے
صرف تمہارے لیے
تم سامنے رہو تو
کچھ بھی ناں کہہ سکوں
ہر لفظ بے زباں ہے
صرف تمہارے لیے
سب پھول اور انکی خوشبو
تیرا پتہ بتائیں
آنگن میں میرے چھاؤں
صرف تمہارے لیے
میرے خوابوں کی ساری گلیاں
آباد تیرے دم سے
میرا آنچل جو آسماں ہے
صرف تمہارے لیے
وہ ندیا کے حسیں کنارے
خواہشوں کی ساری پریاں
جھلمل ستاروں کا سماں ہے
صرف تمہارے لیے
وہ ساحل کی چاندنی میں
چمکتی ہوئیں سیپیاں
ریت بھی رازداں ہے
صرف تمہارے لیے
مٹھی میں میرے بند
محبت کی وہ ڈلیاں
لبوں کی مسکاں ہے
صرف تمہارے لیے
آنکھوں میں میری قید
صبح کی وہ جوانی
پلکوں کی کہکشاں ہے
صرف تمہارے لیے
نظروں میں میری مستی
لبوں پے وہ شیرینی
ادائیں جو مہرباں ہیں
صرف تمہارے لیے
لطف و کرم کی باتیں
برسات کی وہ راتیں
بارش جو مہماں ہے
صرف تمہارے لیے
یہ دل اور جسم و جاں ہے
صرف تمہارے لیے
میری نس نس میں خوں رواں ہے
صرف تمہارے لیے