جو رات گئے تک مجھ سے بات کرتے تھے
آج وہیں لوگ مجھ سے دور رہتے ہیں
جو میری باتوں کو سہہ لیا کرتے تھے ہنس کر
آج وہیں لوگ ذرہ سی بات پر روٹھ جاتے ہیں
جو کبھی محفلوں میں مجھے تلاش کرتے تھے
آج وہیں لوگ مجھے نظر انداز کرتے ہیں
ان تجربوں سے یہ سبق ملا ہے سائب مجھے
لوگ مجھ سے نہیں ضرورتوں سے پیار کرتے تھے