طبعیت مائلء عشق رھتی ھے
حسن کی توجہ کی منتظر رہتی ہے
زماں اور مکاں میں قید ہوں لیکن
روح محو سفر رھتی ھے
جذب میں ایک ہی حرف پڑھ سکا
الف کے معنی کی فکر رھتی ھے
نسیم جنت ہو یا تپشء دوزخ
نگاہ فقط رضا کی منتظر رھتی ہے
خوف کا نہیں محبت کا رشتہ ھے
محبت میں اکثر آنکھ تر رھتی ھے
زندگی تیرے حکم کی پابند ھے
مشعیت تیری راھبر رھتی ھے
دیدہء یعقوب میں سفیدی ہے مگر
چشم بینا بھرپور رھتی ھے
تاریک اور ویران آنکھوں میں
تیرے تعلق سے سحر رھتی ہے