طفلِ مکتب کو سبق آسان لینا چاہئیے

Poet: Siraj Ahmad Khan By: Siraj Ahmad Khan, SURAT

تجربے کے ہو جو شایاں شان لینا چاہیئے
طفلِ مکتب کو سبق آسان لینا چاہیئے

کون سا رستہ ہے کون آساں کون سا دشوار کُن
ہر مسافر کو یہ پہلے جان لینا چاہیئے

باعثِ لاعلمی جس کی لڑکھڑائے سُنِیت
اعلیٰ حضرت کا اُسے فیضان لینا چاہیئے

دنیا کا ساماں کیا تونے تو اے غافل بہت
آخرت کا اب تجھے سامان لینا چاہیئے

کام کتنا ہی کٹھن ہو آساں ہوجائے گا وہ
شرطِ اول ہے یہی بس ٹھان لینا چاہیئے

جِن مراحل پر خرد ناکام ہوجائے سراج
تو وہاں کہنا بڑوں کا مان لینا چاہیئے

Rate it:
Views: 376
19 Sep, 2010