Add Poetry

طوفانِ غم شدید تھا دِل ننھا سا دِیا

Poet: عبدالغنی By: عبدالغنی, Karachi

طوفانِ غم شدید تھا ، دِل ننھا سا دِیا
جو کرنا تھا ہواؤں نے ، دِل کھول کر کیا

بنجر ترین ذات پہ ، کچھ ترس آ گیا
اُس نے مرے وُجود کو ، اَشکوں سے بھر دیا

محشر سے بھی طویل تھی ، شامِ فِراق دوست!
گویا تمہارا نام قیامت تلک لیا

جس شخص کے ، میں نام سے لا علم تھا اَبھی
گھر میں بٹھا لیا اُسے ، یہ دِل نے کیا کیا

زَخموں کا اَندمال ہیں ، دیپک نگاہ کے
شبنم پرو کے پلکوں میں ہر بار دِل سیا

اَب صُورِ حشر پھونک دے ، مورَت میں قلب کی
منصور بن کے بیٹھے ہیں ، ہم کُن سے ساقیا

نفرت کے لفظ اِتنے ہَوا میں اُڑا دِئیے
سانسوں میں زَہر بھر گیا ، بچوں نے بھی پیا

سارے گناہ گار ، مخالف فریق ہیں
قلعے میں اَپنے پھرتے ہیں ہر سمت اولیا

اِک حُسنِ پارسی جو مسیحائے لمس تھا
ماتھے پہ ہونٹ رَکھ کے ، سکھاتا تھا کیمیا

مجنوں تو جانے کتنے ہی گمنام مر گئے
برکت ہے اِسمِ لیلیٰ کی قیس آج تک جیا

Rate it:
Views: 172
16 Aug, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets