Add Poetry

غمِ اُلفت میں اشکوں کوبرسنے دو

Poet: صفدر By: صفدر مہران, Lahore

غمِ اُلفت میں اشکوں کوبرسنے دو
ہماری آنکھ کے ساغرچھلکنے دو

نہیں حاجت خِرد تک رہنمائی کی
مجھے شہرِتمنّامیں بھٹکنے دو

میں سوزِعشق کی دولت پہ نازاں ہوں
مری دولت مرے ہی پاس رہنے دو

ہمارادم لبوں پرہے مگرواں سے
پیام آیا"ہمیں تھوڑاسنورنے دو"

سناہے عشق ہے اک آگ کادریا
مجھے ہرموج کے اندراترنے دو

ہوامیں ریشمی آنچل کولہراکر
جہانِ دل کے بام ودَرمہکنے دو

بجھادوآگ نفرت کی اے انسانو
جہاں میں پیارکے غنچے چٹکنے دو

بڑا پُرلُطف اسکی دیدکامنظر
دیارِ یارمیں کچھ دیررہنے دو

رُخِ روشن سے زلفوں کی گھٹاؤں کو
ہٹاکرصبح کاسورج چمکنے دو

چمکتے موتیوں کی مثل لگتی ہے
گلابی پتیوں پہ اوس پڑنے دو

چراغِ آگہی روشن کرو صفدر
ہمیں اس قیدِ ظلمت سے نکلنے دو

Rate it:
Views: 205
16 Aug, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets