Add Poetry

ظاہر تو ہاتھ میں کتاب لئے ہو

Poet: Akhlaq Ahmed Khan By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

ظاہر تو ہاتھ میں کتاب لئے ہو
پسِ پشت کوئی اور ہی نصاب لئے ہو

کیونکر ملت تیرے رہنمائی میں چلدے
ہاتھوں تم میں مغربی آفتاب لئے ہو

فروغِ رواجِ فرنگی اور اسلامی نظام
جناب آپ بھی چہرے پر نقاب لئے ہو

ترقی کی دوڑ میں رہا ملّا ہی نشانہ
کبھی خود سے بھی تم حساب لئے ہو

ارکانِ خمسہ سے مومن ہوئے لیکن
مجاہد کی طرح کہاں دلِ بیتاب لئے ہو

دشہت گردی ، جہاد ، غلبہ ، تفرقہ
کس قدر سوچوں میں تم گرداب لئے ہو

اخلاق سوال پر تیرے سوال کون کریگا
زباں پہ تم ہر بات کا جواب لئے ہو

Rate it:
Views: 401
01 Nov, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets