یہ جو عاشق ہوتے ہیں
بہت ہی کام آتے ہیں زمانے کے
کہ جیسے شجر کے پتے
جو گر کر سوکھ بھی جائے
تو وہ بھی کام آتے ہیں
جلانے کے زمانے کے
اپنے دل کا لہو لے کر
یہ جو گیت لکھتے ہیں
یقیں مانو! پریت لکھتے ہیں
بہت ہی کام آتے ہیں
دل بہلانے کے کسی ٹوٹے دیوانے کے زمانے کے
یہ جو کچھ بھی لکھتے ہیں یا کہتے ہیں
بلاآخیر حقیقت ہے
یہ قائل نہیں ہوتے
کسی کی داد پانے کے نزرانے کے زمانے کے
نا ہی انکا ٹھکانا ہے نا ہی کہیں جانا ہے
فقط یہ تو مہماں ٹھہرے
پیمانے کے مہخانے کے زمانے کے
سبھی کا روگ اپنا ہے سبھی کا درد اپنا ہے
یہ جو بھی شعر کہتے ہیں
سبھی الـفــاظ بہانے ہیں
دلوں کا درد گھٹانے کے روگ مٹانے کے زمانے کے