Add Poetry

عاشق تو ہم صرف نام کے تھے

Poet: عدیل اعوان By: عدیل اعوان, Islamabad

محبت حد ہے عقل اور ذہانت کی جانم
نہ کرتے خطا تو بندے ہم بھی کمال کے تھے

ایا جب وقت امتحان کا تو پتہ یہ چلا
عاشق تو ہم بس صرف نام کے تھے

نشے میں محبت کے چھوڑ دیے سب دوست
اترا جب سرور تو یاد ایا بندے بڑے کام کے تھے

ہو سکا نا کامیاب کسی بھی مرحلے میں
نتیجے یہ میرے سب برے اعمال کے تھے

کیا مجنوں کیا رانجھا سب ہوئے برباد عشق میں
بچ گیا کیسے! مرتکب تو ہم بھی برے انجام کے تھے

چپ چاپ نکلو یہ روگ نہیں تمہارے بس کا عدیل
عاشقوں کی محفل میں ِگلے تیرے نام کے تھے

Rate it:
Views: 116
09 Sep, 2024
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets