دنیا کے ترانے
عاشق دیوانے نہیں مانتے
زمانے کے سب لوگوں سے نرالے
سوچ بچار انکی سب سے جدا
دنیا کے قانون لاکھ سمجھاؤ
عاشق دیوانے نہیں مانتے
چاہت میں جو ڈوب جاتے ہیں
محبت میں امر ہو جاتے ہیں
خود ساختہ اصولوں اور رسموں کو
عاشق دیوانے نہیں مانتے
مرنے سے بھلا وہ کب ڈرتے ہیں
ہنس کے سولی بھی چڑھتے ہیں
پیار کے بغیر ذندگی
عاشق دیوانے نہیں مانتے