Add Poetry

عاشقانہ مزاج پایا ہے اک مرض لاعلاج پایا ہے

Poet: NADEEM MURAD By: nadeem murad, umtata RSA

عاشقانہ مزاج پایا ہے
اک مرض لا علاج پایا ہے

جتنے سِمٹے ہیں فاصلے اُتنا
دوریوں نے رواج پایا ہے

رنگ اور خوشبوؤں سے دلداری
تتلیوں سا مزاج پایا ہے

تیرگی میں کرن کرن ہم لوگ
جگنوؤں سے خراج پایا ہے

عاشقی اور قرار چاہے دل
کیسا سادہ مزاج پایا ہے

وصل ممکن نظر نہیں آتا
کتنا ظالم سماج پایا ہے

روئے کچھ اسقدر کہ اشکوں نے
خون سے امتزاج پایا ہے

شعر میرے کریں چھنن چھن چھن
گھنگروؤں سا مزاج پایا ہے

ہم تغافل سے جاں بلب تھے ندیم
پر ، ستم سے علاج پایا ہے
 

Rate it:
Views: 864
29 Sep, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets