عاشقوں کےسر کٹتے رہتے ہیں

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birmingham

محبت میں عاشقوں کے سر کٹتے رہتے ہیں
مرنے کے بعد لوگ انہیں یاد کرتے رہتے ہیں

دنیا بھر میں میرے جتنے حبیب و رقیب ہیں
سبھی میری غزلیں نظمیں پڑھتے رہتے ہیں

یار لوگ کسی نا کسی مصیبت میں پھنستے رہتے ہیں
یہ اپنی ہمت ہے کے ہم پھر بھی ہنستے رہتے ہیں

میرا دل دو چار دن سے زیادہ ویران نہیں رہتا
کچھ پیارے لوگ اس میں آ کر بستے رہتے ہیں

ہم جنہیں ملنے کو ہر پل ترستے رہتے ہیں
وہ چھپ چھپ کے اصغر کو تکتے رہتے ہیں

Rate it:
Views: 372
26 Mar, 2011