کتنی محبتیں کی بے صلہ
کتنے آنسو بہائے بے وجہ
تنہا تھے، تنہا رہ گئے
عاشقِ بے مراد و بیوفا
گلابوں کی چاہ میں
خار ہی چنتے رہے
سرابوں کی جستجو میں
صحراؤں میں جلتے بھنتے رہے
جو پاس تھا سب گنوا کر بھی
کچھ نہ پایا کچھ نہ مِلا
تنہا تھے، تنہا رہ گئے
عاشقِ بے مراد و بیوفا
کتنی محبتیں کی بے صلہ
کتنے آنسو بہائے بے وجہ