عالمِ وجد سے اظہار مِیں آتا ہُوا میں یعنی، خود خواب ہُوا، خواب سُناتا ہوا میں زندگی ہجر ہے اور ہجر بھی ایسا کہ نہ پُوچھ سانس تک ہار چُکا، وصل کماتا ہوا میں..!!