Add Poetry

عجب کیفیت محبت کے ماروں کی ہے

Poet: Syed Sajid Ali By: Syed Sajid Ali, Lahore

عجب کیفیت محبت کے ماروں کی ہے
کبھی خدا سے سکوں مانگتے ہیں
کبھی پھر وہی جنوں مانگتے ہیں

کبھی حیات جاوداں پہ اُن کی نگاہ
کبھی حیات مستعار میں وصل کی التجاہ

کبھی اپنے ہی دل کے صحرا میں مجنوں کی طرز جینا
کبھی خیال کے نخلستان سے دیدار کے جام پینا

کبھی موسموں کا تغیر دل پر بے اثر
کبھی سیاہ راتوں میں بھی چاند جلوہ گر

کبھی خزاں رُتوں میں طبیعت خوشگوار
کبھی موسم بہار بھی لگے سوگوار
عجب حالت فسوں کے ماروں کی ہے

کبی نگاہ طلسم کے طلبگار
کبھی زلف پیچاں میں گرفتار

یہ کہانی دنیا سے ہاروں کی ہے
عجب کیفیت محبت کے ماروں کی ہے

Rate it:
Views: 761
03 Mar, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets