Add Poetry

عجیب رت ہے درختوں کی بے زبان میں تھا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

عجیب رت ہے درختوں کی بے زبان میں تھا
دیار شام میں آہوں کے مہربان میں تھا

کہ جیسے ساتھ ترے زندگی گزرتی ہو
ترا خیال مرے ساتھ نیم جان میں تھا

ابھی نہ توڑا گیا مجھ سے قید ہستی کو
ہم اس جنون سے آگے وہ امتحان میں تھا

وہ شوق تیز روی ہے کہ دیکھتا ہے جہاں
زمیں پہ آگ لگی جو ہے آسمان میں تھا

حقیقتوں کے مقابل ٹھہر نہیں سکتی
پرانی فکر بھی جھوٹےہی وہ گمان میں تھا

یقین ان کو دلاؤں چمکتے سورج کا
حصار شب میں جو سہمے ہوئے مکان میں تھا

لبوں پہ جس کے مسلسل پکار وشمہ تھی
اسی کی آنکھ سے دریا بھی اک بیان میں تھا

Rate it:
Views: 483
13 Nov, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets