عجیب لڑکی تمہیں خبر ہے
کہاں کہاں سے بھٹک بھٹک کر
میں آج آیا ہوں تیرے در پر
میں اک سائل غموں سے گھائل
پھر آج آیا ہوں تیرے در پر
تمہاری دنیا میں چاہتیں ہیں
محبتوں کا سرور بھی ہے
تمہں سراہا گیا ہے اتنا
کے اس پے تم کو غرور بھی ہے
ہو سکے تو کرم یہ کر دو
اپنے دامن سے اک لمحہ چرا کے
میری جھولی میں بھر دو
عجیب لڑکی تمہیں خبر ہے