Add Poetry

عذابِ الٰہی

Poet: ماہم طاہر By: Maham Tahir, Karachi

خاموش کوئی پیغام آنے والا ہے
کچھ رنج و الم ساتھ لانے والا ہے

یہاں سوکھے پتوں کو گرا دیا جاتا ہے اور
موسمِ خزاں خواب میں بہار سجانے والا ہے

جو داستان سن کر آنکھیں کبھی نم ہوتی تھیں
آج وہی داستانِ درد سناکے وہ ہنسانے والا ہے

دیکھ کر جسے پستی پہ نظر نہیں جاتی تھی
آج اُن نظروں سے خود ہی خود کو گرانے والا ہے

ابر تو گزر ہی گئے ہیں فضا سے تقریباً
ہوا کا رُخ بھی اب بدلنے والا ہے

کوئی سمت صاف ظاہر نہیں ہے جہاں میں
یہ اندھیرا کسی طوفان کی خبر سنانے والا ہے

بہت خفا ہیں پہاڑ پتھر زمین ہم سے
ساحل بھی اپنا جوش اب دکھانے والا ہے

ہر سمت ظاہر ہے بے نوری کا عالم
آج خدابھی رحمت کا ہاتھ اٹھانے والا ہے
 

Rate it:
Views: 355
23 Jan, 2021
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets