عروج

Poet: MUHAMMAD IKRAM By: MUHAMMAD IKRAM, SHAHADRA LAHORE

اب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات اکرام
اب تو عروج پہ پہنچی ہے اس کی ذات اکرام

وہی وعدے ہیں اور رسموں کی زنجیر باقی
کب بدلتی ہیں زمانے کی روایاتے اکرام

اک وہ دن تھے ایک دوسرے کو سوچتے تھے ہم
اب ملتے نہیں دونوں کے خیالات اکرام

میری ہر صبح کا آغاز تیرے نام سے ہو
تیری یادوں میں کٹے میری ہر اک رات اکرام

تم کہاں اور میرے پیار کا معیار کہاں
وہ کتنی سادگی سے کر گیا یہ بات اکرام

Rate it:
Views: 529
23 Mar, 2011