عشق
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi لگنے ہی تھے بہت تجھے الزام عشق میں
دامن کو رکھ سنبھال کے ناکام عشق میں
سارے ہی اب لگے ہیں ہمیں خود ہی وہ غلط
ہم نے دئیے تھے جو بھی پیغام عشق میں
ایسا نہیں کہ ہم ہی غلط تھے یہاں پہ بس
کچھ کر دیا ہے لوگوں نے بدنام عشق میں
ہے پیار ہم سے تم کو تو اب کھل کہ یہ کہو
ہوتا نہیں ہمیں کوئی الہام عشق میں
وہ بھی ہمارے نام سے کیا کیا نہ کہہ گیا
خود کو ہی کر لیا ہے یوں بد نام عشق میں
وہ پیڑ بھی نہ جانے یوں کس بوجھ سے گرا
لکھا تھا ہم نے جس پہ ترا نام عشق میں
کیسا عجیب شخص تھا جو کہہ گیا مجھے
گذرے کی زندگی تری ناکام عشق میں
More Love / Romantic Poetry






