عشق بنا ذوق و شوق
دل ہے گویا دھڑکن کے بغیر
زندگی اک معمہ ہے اب تلک
اڑتی پتنگ ہے ڈور کے بغیر
تاروں بھرا آسمان بھی پھیکا ہے
اندھیرا ہے رونق مہتاب کے بغیر
خدا شناسی مشکل کام نہیں لیکن
گھر چاہیے اسے مکین کے بغیر
بے سبب جینا یوں عبارت ہے
خواب ہو جیسے کوئی تعبیر کے بغیر