Add Poetry

عشق بھی تو ہے مرا تو ہی عبادت میری

Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

تو مرا پیار ہے اور تو ہی عبادت میری
عشق بھی تو ہے مرا تو ہی عبادت میری

یاد کرتا ہوں خیالوں میں تجھے چپکے سے
تیری رسوائی گوارا نہیں اے جان حیا
اپنے جذبات کو ہونٹوں میں دبا لیتا ہوں
چیختی رہتی ہے سینے میں مرے گرچہ صدا

تیری عزت مری محبوب ! ہے عزت میری
عشق بھی تو ہے مرا تو ہی عبادت میری

رات کے پچھلے پہر جب کوئی آواز سنوں
تیرے قدموں کی ہی آ ہٹ کا گماں ہوتا ہے
تیری سانسوں کی حرارت سے پگھل جاتا ہوں
میری نس نس میں کوئی شعلہ جواں ہوتا ہے

پیار سے سینے لگاؤں ہے یہ حسرت میری
عشق بھی تو ہے مرا تو ہی عبادت میری

تیرے پاس آ کے بھی میں تجھ سے نہ کچھ کہہ پایا
کیسے جذبات دکھاؤں میں یہی سوچتا ہوں
ڈر ہے اظہار وفا سے نہ خفا ہو جائے
بس یہی سوچ کے ہونٹوں کو سیے رہتا ہوں

کتنی خاموش ہے یہ دیکھ تو الفت میری
عشق بھی تو ہے مرا تو ہی عبادت میری

Rate it:
Views: 2410
14 Feb, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets