عشق میں ہوا ہے ستم
Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Windاپنے دیئے ہوئے غم کو غم سمجھ لینا
 عشق میں ہوا ہے ستم سمجھ لینا
 
 سکت نہیں آرزو کی سیوا کے لئے 
 اس لئے رکے گئے ہیں قدم سمجھ لینا
 
 لبریز ہوتا ہے جب کسی آنکھ کا ظرف
 ہوائیں ہو جاتی ہیں نم سمجھ لینا
 
 اپنے پاس رکھ کر سانسوں کی مہک
 دے دیا ہے اک جسم سمجھ لینا
 
 طوفاں میں بھی جلتی ہے محبت کی شمع
 ہو اگر دل میں ذوق سمجھ لینا 
 
 کٹ تو جائیں گے تیرے ہجر میں دن خالد 
 نشاں چھوڑ جائیں گے زخم سمجھ لینا 
  
More Love / Romantic Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 