Add Poetry

عشق نہیں ہے اتنا آساں

Poet: Nisar Zulfi By: Nisar Zulfi, Lahore

عشق نہیں ہے اتنا آساں، دیکھنے میں یہ جو لگتا ہے
جو کرے بس وہی جانے، جس آگ میں ہر دم سلگتا ہے

ہوتی ہے روز و شب یونہی، مشق مرگ و زیست کی
صبح سمیٹے خود کو جو، شام کو روز بکھرتا ہے

پل پل میں ہنستا روتا ہے، پل پل میں مرتا جیتا ہے
پل پل میں کھل کے مرجھائے، پل پل میں ٹوٹ کے سمٹتا ہے

خود کو ڈھونڈے خود میں ہی، پھر بھاگ جائے خود سے ہی
بے رحم وقت کی سولی پر، جس وقت دیکھو لٹکتا ہے

راتوں کو جگائے بے چین کرے، یہ دل لگی ہے عشق نہیں
عشق تو آگ کا دریا ہے، جو کود پڑے بس جلتا ہے

صبح کیسی ہے شام کیسی، عشق کو خبر کیا ہے رات کیسی
بس عشق سے پوچھو معشوق کی خبر، روح میں اسکی بستا ہے

ہنستے ہیں جس پر اہل زمانہ، دیکھ لیں کبھی تو پھٹ پڑیں سب
وہ منظر جب کہ بے چین ہو کر ٹوٹ کے کوئی بکھرتا ہے

Rate it:
Views: 422
17 May, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets