عشق چھپتا نہیں چھپانے سے
کیا ملے کا نظر چرانے سے
شمس ، تارے، قمر ،بناتے ہیں
ویسے بنتے کہاں بنانے سے
بن گئے دوست جب سے تم میرے
دشمنی ہوگئی زمانے سے
سر کے بل وہ کبھی تو آتا تھا
اب تو آتا نہیں بلانے سے
ہم نے بدلی ہیں تاریخیں انور
ڈرنے والے نہیں ڈرانے سے