عشق میں جو اندھا ہو جائے
ایسے بینا بھی نابینا ہو جائے
ایسوں کو پھر وقت ہی سمجھائے
ساری عمر روئے اور پچھتائے
اپنے خانداں سے بھی بچھڑ جائے
عشق کا سارا بھوت اتر جائے
اپنے ہی نظروں میں خود گر جائے
سب لوگوں سے آنکھیں چرائے
جب ہوجائے بہت سارے بچے
اپنی بھی فیوز اڑ جائے
عقل و ہوش ٹھکانے آجائے
جب سمبھالنا پڑے کنفیوزڈ بچے