اپنے عکس پہ جو تیرے عشق کا رنگ جمال دیکھا مت پوچھ اس چشم نے کیا کیا کمال دیکھا آغوش اک نور کی پھیل گئی چار سو سجدے میں اپنے دل کو بے محال دیکھا تیرے عشق کی چھاؤں تلے دھوپ کڑی دیکھی اس دھوپ میں مرنے کا لطف بے مثال دیکھا