عشق کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں

Poet: Khalid Rashid By: NS, lahore

عشق کرنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
جاگتی آنکھوں کے کچھ خواب ہوا کرتے ہیں

ہر کوئی رو کر دکھا دے یہ ضروری تو نہیں
خشک آنکھوں میں بھی سیلاب ہوا کرتے ہیں

کچھ فسانے ہیں جو چہرے پہ لکھے رہتے ہیں
کچھ پس دیدہ خواب ہو ا کرتے ہیں

کچھ تو جینے کی تمنا میں مرے جاتے ہیں
اور کچھ مرنے کو بےتاب ہوا کرتے ہیں

تیرنے والوں پے موقوف نہیں ہے خالد
ڈوبنے والے بھی پایاب ہوا کرتے ہیں

Rate it:
Views: 2836
01 Jun, 2009