عشق کی انتہا اب اور کیا ہو گی ہر حد ہو جائے جہاں پر ختم وہیں سے جب شروعات ہو گی جس شدت سے مانگا ہے تم کو رب سے اب شاید ہی دعا ہماری رد ہو گی